اسلام میں دعا کو بہت اہمیت دی گئی ہے کیونکہ یہ بندے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان براہ راست رابطے کا ذریعہ ہے۔ دعا ایک ایسی عبادت ہے جس کے ذریعے انسان اپنی حاجات، مشکلات اور مسائل کا حل اللہ تعالیٰ سے طلب کرتا ہے۔ دعا کے ساتھ ساتھ وظائف بھی اسلامی روحانیت کا ایک اہم حصہ ہیں، جنہیں روزمرہ زندگی میں اللہ کا قرب حاصل کرنے اور مختلف مسائل کا روحانی حل پانے کے لیے پڑھا جاتا ہے۔
دعا کی اہمیت
دعا کی اہمیت کو قرآن و حدیث میں بارہا بیان کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے:
“اور تمہارے رب نے فرمایا کہ مجھ سے دعا کرو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا”
(سورۃ المؤمن: 60)
یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ دعا اللہ کی بارگاہ میں قبولیت کا ذریعہ ہے۔ دعا کرنا نہ صرف اللہ کی رضا حاصل کرنے کا ذریعہ ہے، بلکہ یہ ایک عبادت بھی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“دعا عبادت کا مغز ہے”
(ترمذی)
دعا کے ذریعے بندہ اپنی کمزوریوں کا اقرار کرتا ہے اور اللہ کی عظمت و قدرت کو تسلیم کرتا ہے۔ دعا کا سب سے خوبصورت پہلو یہ ہے کہ یہ ہر وقت اور ہر جگہ کی جا سکتی ہے اور اس کے لیے کسی مخصوص وقت یا جگہ کی قید نہیں۔
دعا کی قبولیت کے آداب
دعا کی قبولیت کے لیے کچھ آداب کا خیال رکھنا ضروری ہے:
- اخلاص اور عاجزی: دعا کرتے وقت دل میں اخلاص اور عاجزی ہونا چاہیے۔ اللہ کے سامنے اپنی حاجات کو عاجزی سے پیش کرنا چاہیے۔
- حلال روزی: دعا کی قبولیت کے لیے ضروری ہے کہ انسان کا کھانا، پینا اور لباس حلال ہو۔ حدیث میں آتا ہے کہ اگر کوئی شخص حرام کمائی سے روزی حاصل کرتا ہے تو اس کی دعا قبول نہیں ہوتی۔
- دعا کا یقین: دعا کرتے وقت اس بات کا پختہ یقین ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ ہماری دعا سن رہا ہے اور اسے قبول کرنے پر قادر ہے۔
- پابندی کے ساتھ دعا کرنا: مسلسل اور پابندی سے دعا کرنا چاہیے۔ کبھی کبھار دعا کرنے سے زیادہ مؤثر ہے کہ دعا کو ایک عادت بنا لیا جائے۔
- آغاز اور اختتام درود شریف سے: دعا کی ابتدا اور انتہا نبی کریم ﷺ پر درود و سلام بھیجنے سے کرنی چاہیے۔ درود شریف دعا کی قبولیت کا ذریعہ بنتا ہے۔
وظائف کی اہمیت
وظائف مخصوص آیات، دعاؤں یا ذکر کی شکل میں ہوتے ہیں جنہیں کسی خاص مقصد کے حصول کے لیے یا مشکلات کے حل کے لیے پڑھا جاتا ہے۔ وظائف اسلام میں روحانی مسائل کا حل اور دل کی سکون کا ذریعہ ہیں۔ مختلف مقاصد کے لیے مختلف وظائف موجود ہیں اور انہیں پڑھنے کے لیے اخلاص، نیت اور یقین ضروری ہیں۔
کچھ مشہور دعائیں اور وظائف
1. استغفار (توبہ کی دعا)
استغفار کا وظیفہ ہر مسلمان کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ یہ گناہوں کی معافی اور دل کی صفائی کا ذریعہ ہے۔ استغفار کے الفاظ بہت سادہ ہیں:
“أستغفر الله ربي من كل ذنب وأتوب إليه”
(ترجمہ: میں اللہ سے ہر گناہ کی معافی مانگتا ہوں اور اس کی طرف پلٹتا ہوں)
روزانہ استغفار پڑھنے سے دل کی سیاہی دور ہوتی ہے اور انسان اللہ کے قریب ہو جاتا ہے۔
2. سورۃ الفاتحہ کا وظیفہ
سورۃ الفاتحہ کو قرآن مجید کا خلاصہ کہا جاتا ہے اور اس میں شفاء اور برکت ہے۔ کسی بھی مشکل یا بیماری میں سورۃ الفاتحہ کو سات مرتبہ پڑھنا بہت مؤثر ہے۔
3. دعاِ یونس (مشکلات سے نجات کے لیے)
حضرت یونس علیہ السلام کی دعا جو انہوں نے مچھلی کے پیٹ میں کی تھی، بہت مؤثر ہے۔ یہ دعا اس وقت پڑھی جاتی ہے جب انسان کسی بڑی مشکل یا مصیبت میں ہو:
“لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنتُ مِنَ الظَّالِمِينَ”
(ترجمہ: تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے، بیشک میں ہی ظالموں میں سے ہوں)
اس دعا کو روزانہ کثرت سے پڑھنا مشکلات سے نجات کا ذریعہ بنتا ہے۔
4. آیت الکرسی کا وظیفہ
آیت الکرسی کو حفاظتی دعا کہا جاتا ہے اور اسے ہر نماز کے بعد پڑھنا مستحب ہے۔ اس سے انسان ہر قسم کے شر اور شیطانی وسوسوں سے محفوظ رہتا ہے۔
5. درود شریف کا وظیفہ
درود شریف کا پڑھنا روحانی سکون اور اللہ کی رحمت کا ذریعہ ہے۔ نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنے سے نہ صرف ہماری دعائیں قبول ہوتی ہیں بلکہ اللہ کی طرف سے رحمتیں بھی نازل ہوتی ہیں:
“اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ”
6. یا حی یا قیوم کا وظیفہ
یہ وظیفہ مشکلات اور پریشانیوں سے نجات کے لیے بہت مفید ہے۔ “یا حی یا قیوم برحمتک استغیث” کا ورد دل کی تسکین اور زندگی میں آسانیوں کا ذریعہ بنتا ہے۔
دعا اور وظائف کی طاقت
دعا اور وظائف انسان کو روحانی طاقت فراہم کرتے ہیں اور اسے اللہ کی مدد پر بھروسہ کرنے کا موقع دیتے ہیں۔ دعا کے ذریعے ہم اپنی مشکلات کو اللہ کے سپرد کرتے ہیں اور اس کے جواب کا انتظار کرتے ہیں۔ وظائف کے ذریعے اللہ کا ذکر اور اس کی قربت حاصل ہوتی ہے، جو انسان کے دل کو سکون اور اطمینان بخشتا ہے۔
اختتامیہ
دعا اور وظائف اسلام کی روحانی تعلیمات کا اہم حصہ ہیں، جو نہ صرف ہماری دنیاوی بلکہ اخروی زندگی کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ دعا کے ذریعے ہم اللہ سے اپنے مسائل کا حل طلب کرتے ہیں، جبکہ وظائف ہمیں اللہ کے ساتھ مستقل تعلق میں رکھتے ہیں۔ ان کا اہتمام کرنے سے دل کا اطمینان اور اللہ کا قرب حاصل ہوتا ہے۔