اسلامی عقائد اور فقہ دینِ اسلام کا وہ اہم اور بنیادی حصہ ہیں جو مسلمانوں کی عملی اور نظریاتی زندگی کی تشکیل کرتے ہیں۔ عقائد سے مراد وہ بنیادی ایمانیات ہیں جن پر ایک مسلمان کا ایمان اور عقیدہ ہوتا ہے، جبکہ فقہ عملی زندگی میں اسلامی قوانین اور احکام کی تشریح اور اطلاق کا علم ہے۔ عقائد اور فقہ دونوں اسلام کی بنیادوں میں شامل ہیں اور ان کی سمجھ بوجھ ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔
اسلامی عقائد
اسلام کے عقائد وہ بنیادی ایمانیات ہیں جن پر ایک مسلمان کا ایمان اور یقین ہونا ضروری ہے۔ ان عقائد کی بنیاد قرآن مجید اور نبی کریم ﷺ کی تعلیمات پر ہے۔ اسلامی عقائد کو “ایمان کے ارکان” کہا جاتا ہے اور یہ چھ ہیں:
1. ایمان باللہ (اللہ پر ایمان)
اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا اسلامی عقائد کا بنیادی رکن ہے۔ مسلمان کا عقیدہ ہے کہ اللہ واحد ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، وہ خالق اور مالک ہے، اور سب کچھ اسی کے حکم سے ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی صفات میں وحدانیت، قدرت، علم، رحمت اور انصاف شامل ہیں۔
2. ایمان بالملائکہ (فرشتوں پر ایمان)
اسلام میں فرشتوں پر ایمان بھی ضروری ہے۔ فرشتے اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں جو نور سے پیدا کیے گئے ہیں اور وہ اللہ کے حکم کے مطابق کام کرتے ہیں۔ ان کا کام اللہ کے پیغامات پہنچانا اور دنیا کے مختلف امور کو سرانجام دینا ہے۔
3. ایمان بالکتب (آسمانی کتابوں پر ایمان)
مسلمانوں کا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مختلف زمانوں میں اپنی ہدایت اور احکام انسانوں تک پہنچانے کے لیے کتابیں نازل کیں۔ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے جو نبی کریم ﷺ پر نازل ہوئی اور یہ قیامت تک کے لیے انسانیت کے لیے ہدایت کا ذریعہ ہے۔
4. ایمان بالرسل (پیغمبروں پر ایمان)
اسلام میں تمام انبیاء کرام پر ایمان لانا ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر قوم کی ہدایت کے لیے نبی بھیجے تاکہ وہ لوگوں کو اللہ کی طرف بلائیں۔ حضرت محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی ہیں اور آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔
5. ایمان بالیوم الآخر (قیامت کے دن پر ایمان)
قیامت کا دن ایک حتمی حقیقت ہے جس پر ہر مسلمان کو ایمان لانا ضروری ہے۔ اس دن تمام انسانوں کو ان کے اعمال کے حساب سے جزا یا سزا دی جائے گی۔ دنیاوی زندگی عارضی ہے اور آخرت کی زندگی دائمی ہے۔
6. ایمان بالقدر (تقدیر پر ایمان)
اسلام میں تقدیر پر ایمان لانا بھی ضروری ہے۔ تقدیر سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز کا علم رکھتا ہے اور اس کی مرضی کے بغیر کچھ بھی نہیں ہو سکتا۔ اچھائی اور برائی، دونوں اللہ کی مشیت سے ہوتی ہیں، لیکن انسان کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اچھے یا برے اعمال کرے۔
فقہ
فقہ اسلامی قوانین اور احکام کی عملی تشریح کا علم ہے۔ فقہ کا مقصد مسلمانوں کی روزمرہ زندگی میں دین کے اصولوں اور قوانین کو سمجھنا اور ان پر عمل پیرا ہونا ہے۔ فقہ کی بنیاد قرآن، سنت، اجماع اور قیاس پر ہوتی ہے۔ فقہ کو چار اہم مکاتب فکر میں تقسیم کیا جاتا ہے:
1. فقہ حنفی
یہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا مکتب فکر ہے اور یہ اسلامی دنیا کے بڑے حصے میں رائج ہے، خاص طور پر جنوبی ایشیا، ترکی اور مشرق وسطیٰ کے بعض علاقوں میں۔ فقہ حنفی میں قیاس اور رائے کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔
2. فقہ شافعی
یہ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا مکتب فکر ہے اور یہ انڈونیشیا، ملائیشیا، یمن اور مصر میں زیادہ رائج ہے۔ فقہ شافعی میں قرآن اور حدیث کے نصوص کو سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔
3. فقہ مالکی
امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا مکتب فکر خاص طور پر شمالی افریقہ کے ممالک میں مقبول ہے۔ فقہ مالکی میں سنت کے ساتھ ساتھ مدینہ کے لوگوں کے عمل کو بھی ایک اہم ماخذ سمجھا جاتا ہے۔
4. فقہ حنبلی
یہ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کا مکتب فکر ہے اور یہ سعودی عرب اور خلیج کے کچھ دیگر ممالک میں رائج ہے۔ فقہ حنبلی میں حدیث اور سنت کو بنیادی ماخذ سمجھا جاتا ہے۔
فقہ کے ماخذ
فقہ کی تشکیل چار بنیادی ماخذوں پر ہوتی ہے:
1. قرآن مجید
قرآن اسلامی قوانین کا سب سے بڑا اور بنیادی ماخذ ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے لیے مختلف احکام نازل کیے ہیں، جن کا تعلق عبادات، معاملات، معاشرت، اخلاقیات، اور حدود سے ہے۔
2. سنت (حدیث)
سنت یا حدیث نبی کریم ﷺ کے اقوال، افعال اور تقریرات پر مبنی ہے۔ یہ قرآن کے بعد اسلامی قوانین کا دوسرا اہم ترین ماخذ ہے۔ سنت ہمیں عملی زندگی میں قرآن کے احکام کو نافذ کرنے کا طریقہ سکھاتی ہے۔
3. اجماع
اجماع سے مراد امت مسلمہ کے علماء کا کسی مسئلے پر متفق ہونا ہے۔ اگر کوئی مسئلہ قرآن اور سنت میں واضح نہ ہو، تو علماء کا اجماع اس کا حل فراہم کرتا ہے۔
4. قیاس
قیاس کا مطلب ہے کہ کسی موجودہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے قرآن، سنت یا اجماع کی روشنی میں عقلی استدلال کرنا۔ یہ ان مسائل کے لیے ہوتا ہے جن کا ذکر براہِ راست قرآن یا سنت میں نہیں ملتا۔
فقہی مسائل
فقہ مسلمانوں کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو منظم کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں تقسیم ہے:
1. عبادات (نماز، روزہ، زکوة اور حج)
عبادات سے متعلق فقہی مسائل میں نماز کے ارکان، روزے کے مسائل، زکوة کے احکام اور حج کے فرائض شامل ہیں۔
2. معاملات (کاروبار، تجارت، نکاح، طلاق)
معاملات سے متعلق فقہی مسائل میں تجارت، خرید و فروخت، نکاح، طلاق، وراثت اور دیگر دنیاوی امور شامل ہیں۔
3. حدود (سزا و جزا کے احکام)
حدود سے متعلق مسائل میں جرم اور سزا کے اسلامی قوانین شامل ہیں جیسے چوری، زنا، قتل، وغیرہ کی سزائیں۔
اختتامیہ
اسلامی عقائد اور فقہ مسلمانوں کی زندگی کا مکمل نظام فراہم کرتے ہیں۔ عقائد انسان کے ایمان اور یقین کی بنیاد ہیں، جبکہ فقہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ مسلمان اپنی روزمرہ زندگی میں دین کے اصولوں پر صحیح طریقے سے عمل کریں۔ اسلامی عقائد اور فقہ کا علم ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے تاکہ وہ دین کو بہتر سمجھ کر اس پر عمل کر سکے اور دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکے۔